بامون یا ’مقدس باورچی‘ (جسے اس فلم میں دکھایا گیا ہے) منی پور کے ویشنو فرقہ کی کسی بھی عام دعوت کا اٹوٹ حصہ ہوتا ہے۔ ویشنو مسلک، جیسا کہ منی پور میں روایت ہے، بنگال کے روایتی فطری عقائد اور اثرات کا ایک انوکھا امتزاج ہے۔ منی پور کے سب سے بڑے ذات پر مبنی گروپ، میئی تیئی نے بہت پہلے ویشنو مسلک کو اپنایا تھا۔

برہمن پجاری جہاں ایک طرف شادی، پیدائش یا موت کے دوران مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں، وہیں ان تقریبات یا دعوتوں کے دوران کھانا اور پرساد بانٹنے کا کام برہمن باورچی کرتے ہیں، جو پروگرام میں مدعو کیے گئے تمام لوگوں کے لیے کھانا بناتے ہیں اور انہیں پیش کرتے ہیں۔

دستاویزی فلم دیکھیں: امفال کے چکشانگ میں

منی پور کے امفال مشرقی ضلع میں واقع، برہمنوں کے غلبہ والا علاقہ، بامون لیئکائی اپنے برہمن باورچیوں کے لیے مشہور ہے۔ انہیں مبارک دنوں کے دوران باورچی خانہ کی سرپرستی کرنے کے لیے کہا جاتا ہے، اور کھانا پکانے کے دوران رسم ادا کی جاتی ہے۔ کھانوں کی تعداد – ماضی میں ۱۰۸ ہوا کرتی تھی – میں کمی آئی ہے۔ زیادہ تر تقریبات میں اب بھی کھانے کے ۳۰-۵۰ آئٹم، سبزیوں اور مچھلیوں سمیت ہوتے ہیں۔ یہ تعداد عام طور پر گھر کی مالی حالت پر منحصر کرتی ہے۔ وقت کے ساتھ، یہ بھی ایک قسم کی صنعت میں بدل گیا ہے، اور زیادہ مانگ کے سبب چکشانگ میں اضافہ ہوا ہے – یہ ایک قسم کا باورچی خانہ ہے، جو برہمنوں کے ذریعہ چلایا جاتا ہے جو اہم تقریبات میں کھانا پہنچاتے ہیں۔

مترجم: محمد قمر تبریز

Anubha Bhonsle & Sunzu Bachaspatimayum

Anubha Bhonsle is a 2015 PARI fellow, an independent journalist, an ICFJ Knight Fellow, and the author of “Mother, Where’s My Country?', a book about the troubled history of Manipur and the impact of the Armed Forces Special Powers Act. Sunzu Bachaspatimayum is a freelance journalist and a national award-winning filmmaker based in Imphal.

Other stories by Anubha Bhonsle & Sunzu Bachaspatimayum
Translator : Mohd. Qamar Tabrez
dr.qamartabrez@gmail.com

Mohd. Qamar Tabrez is the Translations Editor, Hindi/Urdu, at the People’s Archive of Rural India. He is a Delhi-based journalist, the author of two books, and was associated with newspapers like ‘Roznama Mera Watan’, ‘Rashtriya Sahara’, ‘Chauthi Duniya’ and ‘Avadhnama’. He has a degree in History from Aligarh Muslim University and a PhD from Jawaharlal Nehru University, Delhi.

Other stories by Mohd. Qamar Tabrez