PHOTO • Pranshu Protim Bora

سنتو تانتی اس ویڈیو میں گاتے ہوئے بتا رہے ہیں کہ ’’ہمارے چاروں طرف آسام ہے‘‘؛ ۲۵ سالہ موسیقار نے جھومور اسٹائل میں موسیقی اور نغمہ تیار کیا ہے۔ اس گیت میں آسام کی پہاڑیوں اور پہاڑوں کا ذکر ہے جس کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ یہ ان کا گھر ہے۔ تانتی، آسام کے جورہاٹ ضلع کے سکوٹا ٹی اسٹیٹ کے ڈھیکیا جولی ڈویژن میں رہتے ہیں اور سائیکل مرمت کرنے والی ایک دکان پر کام کرتے ہیں؛ وہ اپنے گیت سوشل میڈیا پر باقاعدگی سے پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔

جھومور ایک مقبول مقامی طرزِ موسیقی ہے اور تانتی نے گیت میں ڈھول کی تھاپ اور بانسری کی دھن کا ذکر کیا ہے۔ یہ گانے سادری زبان میں گائے جاتے ہیں اور ایسے بہت سے آدیواسی گروپوں کے ذریعے پیش کیے جاتے ہیں جو وسطی، جنوبی اور مشرقی ہندوستان – بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ – سے مہاجرت کرکے آئے ہیں اور آسام کے چائے کے باغات میں کام کرتے ہیں۔

ان آدیواسی برادریوں کے آپس میں اور دیگر برادریوں کے ساتھ گھلنے ملنے سے ان کی اگلی کئی نسلیں وجود میں آئیں۔ ان برادریوں کو مشترکہ طور پر اکثر ’ٹی ٹرائبس (چائے کے باغات کے آدیواسی)‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ آسام میں ان کی آبادی تقریباً ۶۰ لاکھ ہے۔ انہیں اپنی آبائی ریاست میں بھلے ہی درج فہرست قبائل کے طور پر تسلیم کیا گیا ہو، لیکن یہاں پر انہیں یہ درجہ نہیں ملا ہے۔ ان میں سے ۱۲ لاکھ سے زیادہ لوگ ریاست کے تقریباً ۱۰۰۰ چائے کے باغات میں کام کرتے ہیں۔

اس ویڈیو میں چائے کے باغات میں کام کرنے والے جو لوگ رقص کر رہے ہیں، ان کے نام ہیں: سنیتا کرماکر، گیتا کرماکر، روپالی تانتی، لاکھی کرماکر، نتیکا تانتی، پرتیما تانتی اور آروتی نائک۔

سنتو تانتی کے دیگر ویڈیوز دیکھنے اور ان کی زندگی کے بارے میں جاننے کے لیے دیکھیں: سنتو تانتی کے مایوسی، کام اور امید سے بھرے گیت ، جسے پاری پر ستمبر ۲۰۲۱ میں شائع کیا گیا تھا۔

مترجم: محمد قمر تبریز

Himanshu Chutia Saikia

Himanshu Chutia Saikia is an independent documentary filmmaker, music producer, photographer and student activist based in Jorhat, Assam. He is a 2021 PARI Fellow.

Other stories by Himanshu Chutia Saikia
Translator : Mohd. Qamar Tabrez
dr.qamartabrez@gmail.com

Mohd. Qamar Tabrez is the Translations Editor, Hindi/Urdu, at the People’s Archive of Rural India. He is a Delhi-based journalist, the author of two books, and was associated with newspapers like ‘Roznama Mera Watan’, ‘Rashtriya Sahara’, ‘Chauthi Duniya’ and ‘Avadhnama’. He has a degree in History from Aligarh Muslim University and a PhD from Jawaharlal Nehru University, Delhi.

Other stories by Mohd. Qamar Tabrez