۲۱ سالہ کالی ویر پڈرن شاید اکیلے مرد ڈانسر ہیں جنہوں نے کلاسیکی رقص کی شکل، بھرت ناٹیم اور اس کے ساتھ ہی تمل فوک ڈانس کی تین قدیم شکلوں میں مہارت حاصل کی ہے۔ ان کا تعلق ہندو آدی دراوڈرس فیملی سے ہے، جو کوولم گاؤں میں رہتی ہے۔ پریشان حال ماہی گیروں کا یہ گاؤں چنئی (تمل ناڈو) سے بہت زیادہ دور نہیں ہے۔ کالی جب چھوٹے تھے تبھی ان کے والد کا انتقال ہو گیا تھا۔ اس کے بعد، ان کی ماں نے تعمیراتی مقامات پر رات دن کڑی محنت کرکے کالی اور ان کے بھائی بہنوں کی پرورش کی۔

رقص سے متعلق ان کے ہنر کا پتہ ایک سونامی باز آباد کاری مرکز میں چلا، اور ایک اسپانسر نے انہیں چنئی میں واقع ہندوستان کے سب سے مشہور ڈانس اسکول، کلاشیتر بھیج دیا۔ کالی نے تمل ناڈو کے تین صدی پرانے فوک ڈانس (مقامی رقص) – اوئیلاتم، تپّاتم اور کرگٹّم – سیکھنے کے بعد ان پر جلد ہی مہارت حاصل کر لی۔

فلم دیکھیں: کالی – ڈانسر اور ان کے خواب

مئی ۲۰۱۴ میں، کالی کو فرسٹ کلاس کے ساتھ ڈانس کا ڈپلومہ ملا۔ اب وہ کلاشیتر سے ہی ڈانس میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کورس کر رہے ہیں۔ وہ ایک ڈانس اسکول کھولنے اور تمل ناڈو کے فوک ڈانس کے علاوہ انتہائی کلاسیکی (لیکن بڑے پیمانے پر غریب بچوں کے لیے ناقابل رسا) بھرت ناٹیم سکھانے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ ان کی صلاحیت کی طرح ہی، یہ خواب بھی منفرد ہے۔ رقص کی دونوں شکلوں کو سکھانے کی بہت زیادہ کوششیں نہیں کی گئی ہیں – ایک (بھرت ناٹیم) کا بہت زیادہ احترام کیا جاتا ہے اور دوسرے (فوک ڈانس کی قسموں) کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

پڑھیں: کالی: ڈانسر اور ان کے خواب

مترجم: محمد قمر تبریز

Aparna Karthikeyan
aparna.m.karthikeyan@gmail.com

Aparna Karthikeyan is an independent journalist, author and Senior Fellow, PARI. Her non-fiction book 'Nine Rupees an Hour' documents the disappearing livelihoods of Tamil Nadu. She has written five books for children. Aparna lives in Chennai with her family and dogs.

Other stories by Aparna Karthikeyan
Translator : Mohd. Qamar Tabrez
dr.qamartabrez@gmail.com

Mohd. Qamar Tabrez is the Translations Editor, Hindi/Urdu, at the People’s Archive of Rural India. He is a Delhi-based journalist, the author of two books, and was associated with newspapers like ‘Roznama Mera Watan’, ‘Rashtriya Sahara’, ‘Chauthi Duniya’ and ‘Avadhnama’. He has a degree in History from Aligarh Muslim University and a PhD from Jawaharlal Nehru University, Delhi.

Other stories by Mohd. Qamar Tabrez