ووٹ کے لیے کافی، آدھار کے لیے نہیں

پاروتی دیوی کی انگلیاں کوڑھ کی وجہ سے خراب ہو چکی ہیں۔ لہٰذا لکھنؤ میں کوڑا چننے والی یہ – اور شاید اس مرض میں مبتلا ایسی ہی ہزاروں دیگر – آدھار کارڈ حاصل نہیں کر سکتیں، اور اس کے بغیر معذوری کا اپنا پنشن یا راشن حاصل نہیں کر سکتیں

۸ اپریل، ۲۰۱۸ | پوجا اوستھی

Fake ration cards or faulty Aadhaar data?
and • Anantapur, Andhra Pradesh

فرضی راشن کارڈ یا آدھار ڈاٹا؟

بے میل والے نمبر، غلط تصویریں، مٹے ہوئے نام، انگلیوں کے نشان میں خامیاں – آندھرا پردیش کے اننت پور ضلع میں اس قسم کے آدھار بھرے پڑے ہیں۔ اس کا سب سے زیادہ نقصان بی پی ایل کارڈ والوں کو ہو رہا ہے جنہیں مہینوں سے راشن دینے سے منع کیا جا رہا ہے

۲۱ مئی، ۲۰۱۸  | راہل ایم

Aadhaar robs Lakshmi of wealth
and • Visakhapatnam, Andhra Pradesh

آدھار نے لکشمی کا پیسہ لوٹ لیا

محنت سے کمائی ہوئی مزدوری نہ ملنے سے، آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم ضلع کے منریگا مزدوروں کو اب یہ پتہ چلنے لگا ہے کہ دولت کی دیوی کا نام رکھنے کے باوجود آپ آدھار کی خامیوں سے بچ نہیں سکتے

۱۶ جون، ۲۰۱۸ | راہل ماگنتی

’مجھے جو کچھ بھی ملتا تھا، وہ سب آدھار لے گیا‘

اتراکھنڈ کے پہاڑی علاقوں میں آدھار مراکز تک جانے میں لگنے والے بھاری کرایہ، ناموں کے غلط اندراج اور دیگر غلطیوں کے سبب، چمپاوت ضلع کی متعدد بیواؤں، معذوروں اور بزرگوں کو مہینوں سے ان کی پنشن نہیں ملی ہے

۱۳ جون، ۲۰۱۸ | ارپتا چکربرتی
When the man knows you, the machine doesn’t
and • Bengaluru Urban, Karnataka

جب آدمی آپ کو پہچانتا ہے، مشین نہیں

بنگلورو کی جھگیوں میں رہنے والے بزرگ، تارکین وطن، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے، یہاں تک کہ بچے بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جن کی انگلیوں کے نشان میل نہ کھانے کی وجہ سے انھیں ان کا ماہانہ راشن دینے سے منع کر دیا جاتا ہے – اور آدھار کے خلاف ان کی لڑائی میں، جیت ہمیشہ آدھار کی ہی ہوتی ہے

۱۷ فروری، ۲۰۱۸ | وشاکا جارج

Indu and Aadhaar – Act II, Scene 2
and • Anantapur, Andhra Pradesh

اندو اور آدھار – ڈرامہ کا دوسرا حصہ، منظر ۲

پاری کی اسٹوری جس میں بتایا گیا تھا کہ آدھار کی غلطیوں کی وجہ سے اننتاپور، آندھرا پردیش میں اسکول کے چھوٹے دلت اور مسلم بچوں کو کن پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا، اب اس کا مثبت اثر دیکھنے کو مل رہا ہے

۱۴ فروری، ۲۰۱۸ | راہل ایم
What’s in a name? The agonies of Aadhaar
and • Anantapur, Andhra Pradesh

آدھار نے جب بگاڑ دیا نام

’’میرا نام اِندو ہے، لیکن میرے پہلے آدھار کارڈ میں یہ ’ہندو‘ بن گیا۔ لہٰذا میں نے نئے کارڈ کے لیے اَپلائی کیا [نام کو درست کرنے کے لیے]، لیکن انھوں نے دوبارہ اسے ’ہندو‘ بنا دیا۔‘‘ اس کی وجہ سے امدا گُر کے گورنمنٹ پرائمری اسکول کی ۱۰ سالہ دلت لڑکی، جے اِندو اور پانچویں کلاس کے چار دیگر طلبہ کو اس سال ان کا وظیفہ نہیں ملے گا۔

۱۳ فروری، ۲۰۱۸ | راہل ایم

آدھار (مالیاتی اور دیگر سبسڈیز، فوائد اور خدمات کی ٹارگیٹڈ ڈلیوری) قانون، ۲۰۱۶

آدھار قانون کا مقصد ہے ہندوستانی شہریوں کو انوکھا شناختی نمبر دے کر انھیں سبسڈیز، فوائد اور خدمات کی ’’مؤثر اور شفاف‘‘ ڈلیوری فراہم کرنا۔ یونیک آئڈنٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی)، جسے اس قانون کے تحت قائم کیا گیا، کی ذمہ داری ہے آدھار نمبروں کے لیے ’اینرول‘ یا سائن اَپ کرنے میں لوگوں کی مدد کرنا، ان کی شناختی معلومات کی تصدیق کرنا، آدھار نمبر جاری کرنا، اور سرکاری یا پرائیویٹ اداروں کی درخواست پر افراد کے ذریعے فراہم کی گئی معلومات کی تصدیق کرنا

۲۶ مارچ، ۲۰۱۶ | وزارت قانون وانصاف، حکومت ہند

(مترجم: ڈاکٹر محمد قمر تبریز)

Translator : Mohd. Qamar Tabrez
dr.qamartabrez@gmail.com

Mohd. Qamar Tabrez is the Translations Editor, Hindi/Urdu, at the People’s Archive of Rural India. He is a Delhi-based journalist, the author of two books, and was associated with newspapers like ‘Roznama Mera Watan’, ‘Rashtriya Sahara’, ‘Chauthi Duniya’ and ‘Avadhnama’. He has a degree in History from Aligarh Muslim University and a PhD from Jawaharlal Nehru University, Delhi.

Other stories by Mohd. Qamar Tabrez