اس واقعہ کو ابھی زیادہ وقت نہیں گزرا ہے جب اوڈیشہ کے نواپاڑہ ضلع سے چھتیس گڑھ کے گریابند ضلع جاتے وقت، میں گریابند کے بلاک ہیڈکوارٹر، دیوبھوگ سے ہوکر گزر رہا تھا۔ وہاں میں نے سائیکل پر سوار نوجوانوں اور بچوں کا ایک غیر معمولی گروپ دیکھا۔
وہ چمکدار رنگوں والے لباس پہنے ہوئے تھے گویا کوئی شاہی ملبوس ہو۔ ان کے گلے میں مالا تھی، بدن پر چمکدار جیکٹ، پیروں میں گھنگھرو، اور سر پر مختلف قسم کی ٹوپیاں تھیں۔ ان میں سے ایک تو دولہے کی ٹوپی میں بھی تھا۔ میں نے دل میں سوچا: یہ لوگ ضرور کسی نہ کسی تھیٹر گروپ کا حصہ ہوں گے۔
میں رکا، تو مجھے دیکھ کر وہ بھی رک گئے۔ اس کے بعد میں نے ان کی تصویریں کھینچنی شروع کر دیں۔ میں نے جب ان سے پوچھا کہ وہ کہاں جا رہے ہیں، تو تقریباً ۲۵ سالہ سومبارو یادو نے بتایا، ’’ہم دیوتا کے سامنے رقص کرنے کے لیے دیوبھوگ جا رہے ہیں۔‘‘
گلشن یادو، کیرتن یادو، سومبارو، دیوندر، دھن راج اور گوبندر سے میری ملاقات دیوبھوگ بلاک کی کوسمکانی گرام پنچایت میں ہوئی تھی، جہاں سے ان کا گاؤں، نواگُڈا تقریباً ۷-۸ کلومیٹر دور ہے۔ گاؤں میں وہ کسان ہیں، زرعی مزدوری کرتے ہیں یا اسکول میں پڑھتے ہیں۔
مترجم: محمد قمر تبریز