ملک بھر کے ہزاروں کسان، ۲۹ نومبر کو چار الگ الگ راستوں سے پیدل چلتے ہوئے دہلی کے رام لیلا میدان میں جمع ہوئے۔ اگلی صبح انھوں نے وہاں سے پارلیمنٹ اسٹریٹ تک لمبا مارچ نکالا۔ ہاتھوں میں اپنے سامان لیے وہ اپنے مختلف مطالبات کو دوہرا رہے تھے، جن میں سے ایک مانگ یہ بھی تھی کہ زرعی بحران کو لے کر ۲۱ دنوں کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔

صبح ۷:۳۰ بجے رام لیلا میدان میں کسان ناشتہ کا انتظار کر رہے ہیں۔

باہر جانے سے پہلے، ایک کسان صبح کی جھپکی لیتا ہوا۔

تمل ناڈو کے کڈالور ضلع کٹومنار کوئل تعلقہ کے کنجن کولائی گاؤں کے ایک کسان، کوڈنڈا رمن، یہ دیکھنے کے لیے اخبار پر نظر دوڑا رہے ہیں کہ کسان مکتی مارچ کو کور کیا گیا ہے یا نہیں۔

مہاراشٹر کے نندربار ضلع کے آدیواسی کسان روایتی رقص کرتے ہوئے۔

کسان اپنے گاؤوں اور ضلعوں کے لوگوں کو جمع کر رہے ہیں اور مارچ کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔

رام لیلا میدان سے پارلیمنٹ اسٹریٹ تک جاتے ہوئے مظاہرین۔

دہلی کے باشندے کسانوں اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے باہر نکل رہے ہیں۔

پارلیمنٹ اسٹریٹ پہنچنے پر رضاکار، مارچ نکالنے والوں کو پانی کے پیکٹ تقسیم کر رہے ہیں۔

پنجاب کے بزرگ کسانوں کا ایک گروپ رام لیلا میدان سے لمبی پیدل یاترا کرنے کے بعد آرام کر رہا ہے۔

پارلیمنٹ اسٹریٹ پر ایک اسٹیج کے سامنے بیٹھے کسان، اپنے کسان لیڈروں اور سیاست دانوں کی تقریریں سن رہے ہیں۔
(مترجم: ڈاکٹر محمد قمر تبریز)